حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ الائنس پاکستان کی مرکزی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بارگاہ حسینی میں علامہ سید رضی جعفر نقوی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید رضی جعفر نقوی نے وسیم رضوی کو اسلام دشمن طاقتوں کا زرخرید آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک مقدس آخری آسمانی صحیفہ ہے اور قیامت تک نوع بشریت کے لئے وسیلہ ہدایت و نجات ہے، دنیا کی کوئی طاقت قرآن پاک کے ایک لفظ کو بھی بدل نہیں سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ امت مسلمہ کے درمیان پھوٹ ڈالنے کی ایک ناپاک کوشش ہے اور یہ علماء ہند و مفتیان ہند کی شرعی مسؤلیت ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنی منصبی ذمہ داریاں کو پورا کرکے اس ملعون کے خلاف فتوی صادر کریں، مذکورہ شخص مسلک اہلبیت (ع) کا لبادہ اوڑھے ہوئے دراصل شیعیت کی بدترین توہین و تذلیل کر رہا ہے، ماضی میں بھی کئی لوگوں نے تحریف قرآن کرنے کی کوشش کی لیکن وہ سب اپنے مکروہ عزائم میں ناکام ہوئے۔
جعفریہ الائنس پاکستان نے اجلاس کے آخر میں یہ فیصلہ کیا کہ وسیم رضوی ملعون کے خلاف آئندہ جمعہ ملک بھر کی تمام جامع مساجد میں جمعہ کے خطبات میں مذمت اور بھرپور پُر امن مظاہرے منعقد کئے جائیں گے۔
جلسے میں مرکزی کابینہ کے علامہ حسین مسعودی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ نثار قلندری، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ علی کرار نقوی، علامہ اصغر شہیدی، علامہ رجب علی بنگش، شبر رضا، سبط رضا، قاسم نقوی، شاہد بادامی، ضیاءالحسن، یعقوب شہباز، شہزاد رضوی، شمس رضوی، محمد مہدی، نیئر علی، ثروت رضوی، حسن مہدی و دیگر نے شرکت کی۔